ایسی 15 جگہیں جہاں اللہ تعالیٰ دعائیں ضرور قبول کرتا ہے

admin

aisi jaga jahan dua qabool hoti hai

دعا مانگنا اللہ ربُّ العزت کے کرم اور فضل کا مستحق ہونے کا نہایت ہی مجرب اور آسان ترین ذریعہ ہے ۔ دعا اللہ رب العزت کی طرف سے گناہ گار بندوں کے لئے بہت ہی بڑی سعادت ہے۔ دعا کی اہمیت کا اندازہ ہم اللہ رب العالمین کے اس فرمان سے بخوبی لگا سکتے ہیں کہ اللہ رب العزت قرآنِ پاک میں ارشاد فرماتا ہے کہ : (اُدْعُوْنیْۤ اَسْتجِبْ لَكُمْؕ-)ترجمۂ کچھ یوں ہے کہ : مجھ سے دعا کیا کرو میں (دعا )قبول کروں گا۔ (پارہ نمبر 24 ، المؤمن : 60) ۔

اس آیت کے تحت تفسیرِ صراطُ الجنان میں ہے کہ امام فخرُ الدین رازی رحمۃُ اللہِ تعالیٰ علیہ کہتے ہیں کہ : یہ بات ضروری طور پر سب کو معلوم ہے کہ انسان کو قیامت کے دن اللہ رب العزت کی عبادت سے ہی نفع پہنچے گا ۔ لہذا اس لئے عبادات میں مشغول ہونا بہت ہی اہم ہے۔ چونکہ عبادات کی مختلف اقسام ہیں ان میں سے دعا عبادت کی بہترین قسم ہے ۔ اسی لئے اللہ تعالیٰ نے بندوں کو دعا مانگنے کا حکم دیا گیا ہے ۔ (تفسیر کبیر ، المؤمن ، تحت الآیۃ : 60 ، 9 / 527ملخصاً ، صراطُ الجنان ، 8 / 579)

نبی آخرُالزّماں خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ واصحابہ وبارک وسلَّم نے ارشاد فرمایا جس کا مطلب یہ ہے کہ : بے شک دعا مانگنے سے بندے کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔ (ترمذی ، 5 / 319 ، حدیث : 3551ملخصاً)
جن مقامات پر ہماری دعا ضرور قبول ہوتی ہے ان مقامات میں سے 15 مقامات مندرجہ ذیل ہیں ۔
(1)میزاب کے نیچے
(2)خانہ کعبہ کے اندر
(3) ملتزم
(4)مَطَاف
(5) میزاب کے نیچے
(6)صفاومروہ
(7)مسعیٰ(یعنی جہاں سعی کی جاتی ہے)
(8)زَم زَم کے کنویں کے قریب۔ (الحصن الحصین ، 31ملتقطاً)
یہ جتنے بھی مقامات بیان کئے گئے ہیں۔ یہ تمام مقامات مکۂ مکرّمہ میں ہیں ۔ اب اِن شآءَ اللہ تعالیٰ ان مقامات کا ذکر کریں گے جو مقامات مدینۂ مُنوَّرہ میں ہیں ۔
(9)مسجدِ قبا شریف
(10)منبرِ اطہر کے پاس
(11)مسجدِ نبوی
(12)جبلِ اُحد شریف
(13)مسجدِ نبوی کے ستونوں کے نزدیک
(14)مزاراتِ بقیع
(15)وہ مبارک کنویں ، جن کو آقا صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ واصحابہ وبارک وسلَّم سے نسبت ہے۔ (رفیق الحرمین ، ص 67 ، 68ملتقطاً)

مُواجَہَہ شریف کے بارے میں امام ابن ُ الجَزَرِی رحمۃُ اللہِ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ : اگر دعا یہاں قبول نہیں ہوگی تو پھر کہاں قبول ہوگی۔ (الحصن الحصین ، 31)
علماء کرام فرماتے ہیں کہ جس جگہ پر کوئی ولی رہتے ہوں اس جگہ پر بھی زیادہ دعا قبول ہوتی ہے ۔ فرمانِ باری تعالیٰ ہے : ترجَمۂ کچھ یوں ہے کہ : وہیں زکریا نے اپنے رب (تعالیٰ) سے دعا مانگی ۔ عرض کیا : اے میرے رب! مجھے اپنی بارگاہ سے پاکیزہ اولاد عطا فرما ۔ بےشک تو ہی دعا سننے والا ہے۔ (پارہ 3 ، آلِ عمرٰن : 38) اس آیت سے ہمیں معلوم ہوا ہے کہ حضرت زکریا علیہ الصلاۃ و السّلام نے حضرت مریم رضی اللہُ تعالیٰ عنہا کے پاس کھڑے ہوکر اولاد کی دعا مانگی تاکہ قرب ولی کی نسبت سے دعا جلد قبول ہو گی ۔

Leave a Comment