شعبان المعظم میں نبی کریم علیہ الصلوۃ والسلام نے رمضان المبارک کی عظمت و اہمیت اور اس کے روزوں کی تیاری،اور ماہ رمضان میں اللہ کا قرب اور رمضان کے خاص انواروبرکات کے حصول اور ان سے مزید مناسبت پیدا کرنے کے لیے کثرت کے ساتھ نفلی روزے رکھنے کا حکم فرمایا چنانچہ شعبان کے ان روزوں کو رمضان کےروزوں سے وہی نسبت حاصل ہے جو فرض نمازوں سے پہلے پڑھے جانے والے نوافل کو فرضوں سے ہوتی ہے اس سلسلے میں حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیاگیا کہ: اَیُّ الصَّوْمِ افضَلُ بَعْدَ رَمَضَانَ قالَ شعبانُ لِتَعْظِیْمِ رمضَانَ رمضان المبارک کے بعد افضل روزہ کون سا ہے؟ ارشاد فرمایا رمضان کی تعظیم کے لیے شعبان کا
روزہ ، ماہِ شعبان کی فضیلت و اہمیت اور اس میں زیادہ سے زیادہ روزہ رکھنے کے متعلق امت مسلمہ متفق ہے، اور آج امت مسلمہ ایک وبائی مرض سے دوچار ہے امیر غریب، حاکم محکوم، بادشاہ اور رعایا بلکہ ہر ہر شخص ایک خطرناک ترین وائرس کی زد میں ہیں، خوف وہراس اور ساناٹے کا ماحوال پورے ملک میں عام ہے جگہ جگہ لاک ڈاؤن کے سبب ضروریاتِ زندگی اور حوائج اصلیہ سے بھی لوگ محروم ہیں اس قدرتی وبا اور قہر خداوندی اور عذاب رب الٰہی کے چلتے ساری انسانیت مجبور ولاچار نظر آرہی ہے، ساری دنیا پر طائرانہ نظر دوڑائی جائے تو یہ نظر آرہا کہ اس وبا کے سبب لوگ اپنے آپ کو گھروں تک محدود رہنے پرمجبور ہیں، شعبان کے مہینے میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کا یہ طرز عمل رہا ہے کہ صحابہ
کرامؓ کو اکٹھاکرتے اورخطبہ دیتے جس میں انہیں رمضان کے فضائل ومسائل بیان کرتے، رمضان کی عظمت و اہمیت کے پیش نظر اس کی تیاری کے سلسلے میں توجہ
دلاتے۔اسی لئے ہم ماہ مبارک کی آمد سے پہلے پہلے اس کے مقام، اس کی عظمت، اس کی فضیلت، اس کے مقصد اوراس کے پیغام کو اپنے ذہن میں تازہ کریں،ان نازک حالات میں ماہ شعبان رب کی عطا کا مہینہ ہے، گناہوں اور نافرمانیوں سے توبہ کر رب کی بارگاہ میں واپس آنے کا یہ صحیح ترین وقت ہے، آپ اپنے گھروں میں رہ کر احتیاطی تدابیر کو اپنانے کے ساتھ ساتھ قرآن مجید کی تلاوت،صوم و صلوۃ کی پابندی کریں،اذکار و واوراد کے ساتھ ساتھ توبہ و استغفار اور دعاؤں کا خاص اہتمام کریں اوراس بات کا پختہ ارادہ کریں کہ ہم اس ماہ مبارک میں اپنے اندر تقوی کی صفت پیدا کرنے کی کوشش کریں گے جو روزہ کامقصدہے،اگر ہم اس ماہ کی قدر دانی کرتے ہیں اور رب عظیم کی بارگاہ میں اپنے گناہوں سے سچی توبہ کرتے ہیں اور ظلم وستم سے بچنے، حقوق اللہ و حقوق العباد کی پاسداری کرنے کا عزم رکھتے ہیں تو انشاء اللہ اس وبا کا خاتمہ ہوگا اور ماہ رمضان کا ہم صحیح طریقے پر استقبال کرپائیں گے اور اس کی برکات سے بھرپور فائدہ اٹھاسکیں گے۔ابھی شعبان کا پہلا عشرہ چل رہا ہے اور اس کے لئے بہت سے وظائف علمائے کرام نے بتائے ہیں انہی میں سے ایک وظیفہ استغفار کا بھی ہے پہلے عشرہ میں ہمیں کثرت استغفار کرنا چاہئے اور درود پاک کی بھی کثرت کرنی چاہئے ۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین