اگر کسی عورت کے مذکورہ اعضاء پر غیرفطری بہت زیادہ بال آجائیں جس کی وجہ سے شوہر کو طبعی ناگواری ہو، تو عورت کے لیے ان اعضاء سے بال صاف کرنا جائز ہے؛ لیکن بلاضرورت مذکورہ اعضاء کے بال صاف کرنا خلاف ادب ہےعورتوں کے لیے زیرِ ناف بالوں کا اکھاڑنا اور مرد کے لیے بلیڈ یا استرے کا استعمال کرنا مسنون ہے، جب کہ بغل کے بالوں میں دونوں کے لیے اکھاڑنا بہتر ہے؛
لیکن اگر عورت کو زیر ناف اور بغل کے بال کھاڑنے میں تکلیف ہو تو اس کے لیے بلیڈ یا استرہ استعمال کرنے سے بہتر کریم، پاوٴڈر وغیرہ سے بال صاف کرنا ہے اور مرد کو اگر بغل کے بال اکھاڑنے میں تکلیف ہو تو اسکے لیے بلیڈ استعمال کرنا جائز ہے، اورنفس سنت مطلقا بال صاف کرنے سے حاصل ہوجائے گی چاہے کسی بھی طرح بال صاف کیے جائیں