شوہر کی خوشی کی خاطر، کیا بیوی اپنی انگلی ، کلائی، ہاتھ ، ٹانگ اور ران کے بال صاف کرسکتی ہے؟

admin

aurton ka zair e naaf balon ka saaf karna

اگر کسی عورت کے مذکورہ اعضاء پر غیرفطری بہت زیادہ بال آجائیں جس کی وجہ سے شوہر کو طبعی ناگواری ہو، تو عورت کے لیے ان اعضاء سے بال صاف کرنا جائز ہے؛ لیکن بلاضرورت مذکورہ اعضاء کے بال صاف کرنا خلاف ادب ہےعورتوں کے لیے زیرِ ناف بالوں کا اکھاڑنا اور مرد کے لیے بلیڈ یا استرے کا استعمال کرنا مسنون ہے، جب کہ بغل کے بالوں میں دونوں کے لیے اکھاڑنا بہتر ہے؛

لیکن اگر عورت کو زیر ناف اور بغل کے بال کھاڑنے میں تکلیف ہو تو اس کے لیے بلیڈ یا استرہ استعمال کرنے سے بہتر کریم، پاوٴڈر وغیرہ سے بال صاف کرنا ہے اور مرد کو اگر بغل کے بال اکھاڑنے میں تکلیف ہو تو اسکے لیے بلیڈ استعمال کرنا جائز ہے، اورنفس سنت مطلقا بال صاف کرنے سے حاصل ہوجائے گی چاہے کسی بھی طرح بال صاف کیے جائیں

Leave a Comment