شعبان کی فضیلت کا اندازہ لگائیے کہ اس مہینے کو حضورﷺ نے اپنا مہینہ فرمایا ہے۔ جس مہینے کو حضور ؐ اپنا فرما دیں، اس کی عظمت و شان کا کیا عالم ہوگا۔حضرت ذوالنون مصریؒ فرماتے ہیں: رجب بیج بونے کا مہینہ ہے، شعبان آب یاری کا اور رمضان پھل کھانے کا مہینہ ہے۔رجب میں بندہ سچی توبہ کرکے اعمال صالح شروع کردے، شعبان میں اس پر قائم رہ کر رمضان میں مزید اعمال صالحہ میں اضافہ کردے تو رمضان ہی میں اﷲ اسے جنت کی بشارت عطا فرماتا ہے۔
حضور ﷺ شعبان میں کثرت سے روزے رکھتے تھے۔ کسی نے اس کا سبب پوچھا تو آپؐ نے ارشاد فرمایا: شعبان سے شعبان کے درمیان م۔وت لکھی جاتی ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ جب میری م۔وت لکھی جائے تو میں روزے سے ہوں۔زید ایک جگہ ارشاد فرمایا: شعبان میں نامۂ اعمال اٹھایا جاتا ہے تو میں چاہتا ہوں کہ جب میرا نامۂ اعمال اٹھایا جائے تو میں روزے سے ہوں۔ایک اور جگہ ارشاد فرمایا: جو شعبان کا ایک روزہ رکھے گا، اﷲ تعالیٰ اس کے جسم کو جہنم کی آگ پر حرام کردے گا۔یہ نفلی روزے ہیں، اگر کوئی انھیں رکھے گا تو یہ ساری برکتیں اسے حاصل ہوں گی اور نہ رکھنے والا گناہ گار نہ ہوگا لیکن اس سارے ثواب سے محروم رہ جائے گا۔
ہمیں چاہیے کہ اگر استطاعت ہو تو اس ماہ میں کثرت سے روزے رکھیں، نہیں تو کم از کم 14 اور 15 شعبان کا روزہ ضرور رکھیں کہ 14 شعبان نامہ اعمال کا آخری دن ہوگا اور 15 شعبان نامہ اعمال کا پہلا دن ہوگا، اس طرح نامۂ اعمال کے اول و آخر روزہ آجائے تو ہوسکتا ہے کہ اﷲ تعالیٰ کرم فر مادے۔آج ہم آپ کے ساتھ شعبان کی دو تاریخ کا وظیفہ بتائیں گے اس وظیفہ کو شعبان کی دو تاریخ کو کرکے بارگاہ الٰہی خالی ہاتھوں کو اٹھانا ہے تو اللہ تعالیٰ آپ کے خالی ہاتھوں میں دنیا وآخرت کی نعمتیں عطاء کرے گا ۔ آپ کے خالی ہاتھوں میں رحمتوں کی بارشیں برسا دے گا۔ اپنی نعمتوں اور برکتوں سے مالا مال کرے گا اور خاص فضل وکرم ضرور کرے گا۔
اگر آپ شعبان میں اس عمل کو کرلیتے ہیں تو اللہ تعالیٰ آپ کی ہر دعا کو سنے گا اور قبول فرمائے گا۔آپ چاہیں تو اس وظیفہ کو پورے مہینہ میں کرسکتے ہیں اس وظیفہ کو کرنے کی بہت فضیلت وبرکات ہیں اگر شعبان کی دو تاریخ کو عمل کرلیں گے تو ان تمام فوائد سے مستفید ہوسکتے ہیں ۔ آپﷺ کا فرمان ہے ہرکام سے پہلے بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھو اس سے برکت ہوتی ہے ۔ کسی انبیاء کی قوم کو یہ اسماء عطاء نہیں ہوا ۔ یہ اسماء اعظم ہے اس کے پڑھنے سے ہر مشکل دور ہوتی ہے ۔ دشمنوں سے نجات ملتی ہے دولت کی فراوانی ہوتی ہے ۔ ذہن اور حافظہ کا تیز ہونا تنگدستی کا دور ہونا اولاد کی زندگی قیامت کے روز آگ سے نجات سے نجات کا عمل ہر بیماری کا علاج ظالموں کی ہلاکت سفر اور کاروبار میں برکت غرض بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھنے سے کون سی وہ مشکل ہے جو حل نہیں ہوتی ۔آپ نے شعبان کی دو تاریخ کو ایک ہزار مرتبہ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کا ورد کرنا ہے اور اول وآخر گیارہ گیار ہ مرتبہ درود پاک پڑھ کر بارگاہ الٰہی میں خصوصی دعا کرنی ہے ۔ انشاء اللہ رب کریم آپ پر بے بہاء برکتیں رحمتیں نازل فرمائے گا۔