Hazrat Muhammad Saw Ke Mojzat in Urdu

admin

نبی کریم خاتم النبیین, رحمت العالمین، راحۃ العاشقین, حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم مدینہ شریف سے مکہ مکرمہ کی طرف صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ساتھ عمرہ کرنے کے ارادے سے روانہ ہوئے ۔ راستے میں نبی کریم ،خاتم النبیین ،حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم نے اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ساتھ حدیبیہ کے مقام پر پڑاؤ ڈالا۔ حدیبیہ میں ایک کنواں تھا جو کہ کافی دیر سے خشک ہو چکا تھا ۔

مزید پڑھیں:Sugar Control Karne Ka Tarika

نبی کریم ،خاتم النبیین، راحۃ العاشقین، مراد المشتاقین، حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو وضو کرنے کے لیے اور پانی پینے کے لئے پانی کی ضرورت ہوتی تھی اور اس وقت پانی کہیں سے بھی نہیں مل رہا تھا ۔ نبی کریم ،خاتم النبیین ،حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم نے ایک پیالے میں اپنا دست مبارک رکھا۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے دیکھتے ہی دیکھتے نبی کریم خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واصحابہ وبارک وسلم کی انگلیوں سے پانی جاری ہو گیا اور اس پانی سے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے وضو بھی کر لیا، خود بھی پیا اور یہ پانی اپنے جانوروں تک کو بھی پلایا گیا ۔

مزید پڑھیں:Ya Mominu Ya Salamo Wazifa Dua Qabool Hone Ki Dua

یہاں تک کہ لشکر میں موجود تمام لوگوں کے مشکیزے اور برتن بھی پانی سے بھر دیئے گئے ۔ نبی کریم، راحۃ العاشقین، خاتم النبیین، حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم نے برتن سے اپنا ہاتھ باہر نکالا تو پانی نکلنا ختم ہو گیا ۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ جو اس وقت وہاں لشکر میں موجود تھے ان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے لوگوں نے بعد میں پوچھا کہ اس وقت جب نبی کریم ،خاتم النبیین ،حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کی انگلیوں سے پانی کی نہریں جاری ہوئیں تھیں اس وقت وہاں لشکر میں آپ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی تعداد کتنی زیادہ تھی ؟ حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ اس وقت وہاں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی تعداد 1500 تھی لیکن پانی اس قدر زیادہ جاری تھا کہ اگر ہم لوگ 1500 کی بجائے ایک لاکھ بھی ہوتے تو بھی وہ پانی ہم سب لوگوں کے لیے کافی ہونا تھا۔

Leave a Comment