وظیفہ ذکر کرنے سے پہلے آپ سے گزارش ہے کہ آپ نے میری باتوں کو بہت ہی زیادہ غور سے سننا ہے تا کہ آپ کو کل کو کسی بھی قسم کا کوئی مسئلہ نہ ہو اس وظیفے پر عمل کر تے ہو ئے۔ حضرت ابو ہریرہ ؓ حضور ﷺ کا یہ ارشاد نقل کر تے ہیں کہ بے شک بہترین دن جس میں سورج طلوع ہو تا ہے وہ جمعہ کا دن ہے کہ اس میں حضرت آدم ؑ کی تخلیق ہو ئی اور اسی میں اللہ نے انہیں جنت میں داخل کیا اور اسی دن جنت سے زمین پر اتارا گیا اور اسی دن جنت قائم اور اسی دن ایک گھڑی ایسی ہے جب مومن بندہ اس گھڑی میں اگر اللہ سے جو بھی سوال کر ے گا وہ عطا فر ما تے ہیں۔
ابو سلما ؓ کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن سلام ؓ فر ما تے ہیں کہ میں وہ گھڑی جانتا ہوں وہ دن کی آخری گھڑی ہے یہ وہی گھڑی ہے جس میں آدم ؑ پیدا کیے گئے۔ جمعہ کی حاضری مجھے حد سے زیادہ محبوب ہے حضرت ابو البابہ ؓ کہتے ہیں حضور ﷺ نے ارشاد فر ما یا جمعہ کا دن تمام دنوں کا سردار ہے اور اللہ تعالیٰ کےہاں ان سب دنوں سے بڑھ کر ہے اور اللہ کے نزدیک عیدالضحیٰ سے بھی بڑھا ہوا ہے اس کی پانچ خاصیتیں ہیں حضرت آدم ؑ کی پیدائش اس میں ہو ئی۔ اور اسی میں انہیں زمین پر اتارا گیا نمبر تین اور اسی دن ان کا وصال ہوا اور اس میں ایک گھڑی ایسی بھی آتی ہے۔ کہ اس میں اللہ سے بھی سوال کیا جا ئے عطا کیا جا ئے بشرطیکہ سوال حر ام کام نہ ہو اس دن قیا مت قائم ہو گی اور ہر مقرر فرشتہ اپنے رب کے پاس ہو زمین و آسمان کہیں بھی وہ جمعہ کے دن سے ڈر محسوس کر تا ہے کہ کہیں یہ قیا مت کا دن نہ ہو اب میں جمعہ کے نوافل آپ سے ذکر کروں گی اس طرح پڑھنےہیں کہ آپ نے جمعہ کی نماز ادا کر لینی ہے جمعہ کی نماز کے بعد چار نوافل ادا کر نےہیں پہلی رکعت میں سورۃ فاتحہ پڑھنی ہے سورۃ فاتحہ کے بعد سورۃ الکافرون دس بار پڑھنی ہے۔
چار رکعت نوافل ایک سلام دوسری رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد دس بار سورۃ اخلاص پڑھنی ہے اور اس کے بعد تیسری رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد دس بار سورۃ الفلق پڑھنی ہے اور اس کے بعد آپ نے چوتھی رکعت میں سورۃ فاتحہ کے بعد دس بار سورۃ الناس پڑھنی ہے اول و آخر گیارہ بار درودِ ابراہیمی پھر سجدے میں جا کر رو رو کر اللہ سے دعائیں مانگنی ہیں اور اللہ سے بخشش کی دعا کرنی ہے۔ اللہ پاک بہت ہی زیادہ رحیم وکریم ہے معاف کرنے والی ذات ہے انشاء اللہ معاف فر ما دے گا۔