صرف اکیس مرتبہ سورۃ القریش پڑھ لیں اللہ تعالیٰ سات نسلوں تک رزق دیں گے

admin

shab e barat surah quraish ka wazifa

سورۃ القریش قرآن مجید کے آخری پارے میں ہے ہر قسم کی جائز حاجت کو پورا کرنے کےلئے اور مشکل پریشانی کو دور کرنے کے لئے اور دشمنوں کو دور کرنے کے لئے اور ان پر غلبہ حاصل کرنے کےلئے اور ان کے شر سے محفوظ رہنے کیلئے اس سورت کا پڑھنا نہایت مجرب ثابت ہوا ہےاس وظیفہ کو کرنے کا طریقہ یہ ہے

کہ آپ نے بعد از نماز مغرب یعنی مغرب کی نماز سے فارغ ہونے کے بعد آپ نے اس سورت کو ایک سو مرتبہ پڑھنا ہے اول آخر آپ نے گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھنا ہے اور وظیفہ مکمل کرنے کے بعد آپ نے اپنی مشکل کو دور کرنے کے لئے اپنی حاجت کو پورا کرنے کےلئے اللہ کے حضور دعا کرنی ہے دعا کا طریقہ یہ ہے کہ آپ نے سب سے پہلے سورہ فاتحہ پڑھنی ہے پھر درود پاک پڑھنا ہے اور اس کے بعد آپ نے آیت کریمہ لا اللہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین کو اکیس بار پڑھنا ہے اور اس کے بعد اپنی حاجت اپنا مقصد کے متعلق آپ نے دعا کرنی ہے اور دعا کے بعد آپ نے پھر سورہ فاتحہ اور درود شریف پڑھنا ہے اور اس طرح آپ کی دعا مکمل ہوگی یہ وظیفہ نہایت ہی پاور فل ہے اور اس کو پڑھنے سے آپ کی حاجتیں پوری ہوگی۔ قرآن پاک ایک با برکت کتاب ہے اس کا پڑھنا ہمارے سب کےلئے باعث رحمت ہے، کچھ ایسے صورتیں جن کو تلاوت کر کہ ہم کئی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں . جیسے صورت فلق اور صورت ناس ہمیں جادو اور غیر اثرات سے مخفوظ رکھتی ہیں اسی طرح سورۃ قریش بھی بہت برکت ہے .کلام پاک کی ایک ایسی صورۃ اگر آپ سورہ قریش ایک دفعہ پڑھیں گے تو اگرکھانے کے اندرزہربھی ملا ہوگا تو وہ اثر نہیں کرے گا. کھانا فوڈ پوائزن نہیں بنے گااوروہ کھانا بیماری نہیں بنے گا، صحت بنے گا.وہ کھانا اسے گناہوں کی طرف مائل نہیں

کرے گا.نیکی کاذریعہ بنے گااورجو دوسری دفعہ سورہ قریش پڑھے گا اللہ پاک جل شانہ اس کو ایسا دسترخوان سدا دیتا رہے گا ، بہترین، اچھے سے اچھا عطا فرماتے رہیں گے ظاہر ہے روزی سکھی ہوگی تو دسترخوان اچھا ہوگا اور جو تیسری مرتبہ سورہ قریش پڑھے گا اللہ اس کی سات نسلوں کو بھی لاجواب کھانے دسترخوان لاجواب کھانے دسترخوان رزق دیتے رہیں گے. آپ بھی آج سے ہی یہ پڑھیں زندگی میں تبدیلی آپ خود محسوس کریں گے. ایک مرتبہ حضرت ابودجانہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے عرض کی یا رسول اللہﷺ! میں اپنے بستر پر سوتاہوں تو اپنے گھر میں چکی چلنے کی آوا زجیسی آواز سنتاہوں اورشہد کی مکھی کی بھنبھناہٹ جیسی بھنبھناہٹ سنتا ہوں اور بجلی کی چمک جیسی چمک دیکھتاہوں.پھر جب میں گھبرا کر اور مرعوب ہوکر سراٹھاتاہوں تو مجھے ایک (کالا)سایہ نظر آتاہے جو بلند ہوکر میرے گھر کے صحن میں پھیل جاتا ہے پھر میں اس کی طرف مائل ہوتاہوں اوراس کی جلد چھوتا ہوں تو اس کی جلد سیہہ( ایک جانور ہے جس کے بدن پر کانٹے ہوتے ہیں )کی جلد کی طرح معلوم ہوتی ہے .وہ میری طرف آ گ کے شعلے پھینکتا ہے میرا گمان ہوتا ہے کہ وہ مجھے بھی جلادے گا اورمیرے گھر کو بھی .تو رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : اے ابو دجانہ !تمہارے گھرمیں رہنے والا برا(جن) ہے رب کعبہ کی قسم !اے ابو دجانہ! کیا تم جیسے کو بھی کوئی ایذا دینے والا ہے ؟ پھر فرمایا: تم میرے پاس دوات اورکاغذ لے آؤ۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین

Leave a Comment