ایک عورت نے کسی آدمی کے ہاتھ حضرت موسیٰ کو پیغام بھیجا کہ وہ حضرت موسیٰ سے ملنا چاہتی ہے

admin

aik fahsha aurat ka waqia in urdu

حضرت موسی علیہ السلام کے زمانے میں بنی اسرائیل میں ایک عورت رہتی تھی ۔ جو انتہائی فاحشہ اور بدکردار تھی ۔ اس کام کے لیے اس عورت نے اپنا ایک محل نما گھر بنایا ہوا تھا ۔ اس عورت کے حسن اور جمال کے چرچے دور دور کے علاقوں تک پھیلے ہوئے تھے ۔ ایک دن اللہ رب العزت کا ایک عبادت گزار بندہ اس عورت کے گھر کے قریب سے گزرا تو اس آدمی کی نظر اس عورت پر پڑ گئی ۔

اب یہ نوجوان اس عورت پر ایسا دیوانہ ہو گیا کہ اس کا عبادت میں بھی دل نہیں لگ رہا تھا ۔ اس نوجوان نے اب اتنے پیسے جمع کر لئے کہ اس عورت کو دے کر یہ اس سے ملاقات کر سکے ۔ اس نوجوان نے اس عورت کو پیسے دیے اور پھر اس سے ملنے چلا آیا ۔ جب نوجوان عورت کو ملنے کے لیے آیا تو اچانک نوجوان کے دل میں یہ خیال آ گیا کہ میں نے تمام عمر اللہ رب العزت کی عبادت کی ہے ۔

اگر آج یہیں میری موت واقع ہو گئی تو آخرت میں اپنے رب کو میں کیا منہ دکھاؤں گا ؟ یہی سوچ کر وہ نوجوان وہاں سے اٹھا اور چلا گیا ۔ عورت اسے نوجوان کو اپنے پاس بلاتی رہی مگر اس نوجوان نے کہا کہ مجھے اپنے رب سے ڈر لگتا ہے۔ اور نوجوان وہاں سے روانہ ہو گیا ۔

جب اس عورت نے اس نوجوان کی باتیں سنیں تو اس عورت کے دل میں بھی اللہ تبارک و تعالیٰ کا خوف پیدا ہوگیا ۔ اس عورت نے اللہ کے حضور توبہ کرنے کا ارادہ کر لیا ۔ وہ عورت اپنے تمام گناہ چھوڑ کر صرف اپنے رب کی رضا چاہتی تھی ۔

اس لئے وہ عورت اپنے گھر سے نکلی اور حضرت موسی علیہ السلام کا پتہ معلوم کرتے کرتے ان تک جا پہنچی ۔ حضرت موسی علیہ السلام اس وقت ایک مجمع کو دین کی تعلیم دے رہے تھے ۔ اس عورت نے کسی انسان کے ہاتھ پیغام بھیجا کہ وہ عورت حضرت موسی علیہ السلام سے بات کرنا چاہتی ہے ۔

اس آدمی نے مجمع میں اونچی اونچی آواز میں چلانا اور چیخنا شروع کر دیا اور کہا کہ یہ عورت آپ سے ملنا چاہتی ہے ۔ اس خاتون سے تو سارا زمانہ واقف تھا ۔ اس لیے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو بہت زیادہ غصّہ آ گیا اور انہوں نے اس آدمی سے کہا کہ جاؤ اور اس عورت سے کہو کہ میں اس سے بات نہیں کر سکتا ۔

جب ایک نبی نے اس عورت سے ملنے سے انکار کردیا تو وہ عورت روتی ہوئی اپنے گھر پہنچی اور اللہ کے سامنے سجدے میں گر گئی اور اللہ رب العزت سے اپنے گناہوں کی معافی مانگنے لگی ۔ اتنے میں دروازے پر دستک ہوئی تو اس عورت نے ارادہ کر لیا کہ وہ دروازہ نہیں کھولے گی اور اب کبھی بھی برائی کی جانب نہیں مائل ہو گی ۔لیکن جب دروازے پر بہت زور سے دستک ہونے لگی تو عورت نے دروازہ کھولا اور دیکھا کہ سامنے حضرت موسی علیہ السلام کھڑے تھے ۔

حضرت موسی علیہ السلام نے اس عورت سے کہا کہ جب میں نے تم سے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا تھا تو حضرت جبرائیل علیہ السلام میرے پاس آئے اور مجھ سے کہا کہ اللہ تبارک و فرماتا ہے جس کا مفہوم اس طرح ہے کہ ؛میرے پیغمبر سے کہہ دو کہ میری ایک بندی اس سے میرا راستہ پوچھنے کے لئے آئی تھی تو اس نے اس کو ڈانٹ دیا ۔ حضرت موسی علیہ سلام نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا کہ تم اس عورت کے گھر جاؤ اور اس عورت سے کہو کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے تمہاری توبہ قبول کر لی ہے اور اللہ رب العزت تم سے اتنا خوش ہے کہ اس نے تمہارے سارے ہی گناہ معاف فرما دیے ہیں ۔

جب اللہ تبارک و تعالیٰ نے اس عورت کی توبہ قبول کر لی تو اس عورت نے وہ بستی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ۔ عورت اس نوجوان کا پتہ کرتے کرتے اس کے گھر تک پہنچ گئی ۔ جس نوجوان کی وجہ سے عورت نے توبہ کی تھی ۔ جب یہ عورت اس نوجوان کے گھر پہنچی تو نوجوان کے گھر والوں نے اس عورت کو بتایا کہ وہ اس وقت عبادت میں مشغول ہے ۔ لہذا تم ادھر ہی رکو ۔

جب وہ نوجوان عبادت سے فارغ ہوا اور اس نوجوان کی نظر اس عورت پر پڑی تو وہ وہیں گر کر وفات پاگیا ۔ اس نوجوان کی وفات کے بعد اس عورت نے نوجوان کے گھر والوں کو ساری حقیقت بتائی ؛ کہ کس طرح عورت نے اس نوجوان کی وجہ سے توبہ کی ہے ۔

اس عورت نے کہا کہ میں توبہ کرنے کے بعد اس نوجوان کے پاس اس لیے آئی تھی تاکہ میں اس سے نکاح کر سکوں ۔ گھر والوں نے اس عورت کی رضامندی سے اس کا نکاح اس جوان کے سب سے بڑے بھائی سے کر دیا ۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے اس عورت کی توبہ اس انداز میں قبول کی کہ اس عورت کو 7 بیٹے عطا کیے ۔ جو بعد میں سب کے سب ہی ولی بنے ۔ اس عورت کے ساتوں بیٹے بنی اسرائیل میں بہت بڑے ولی ہوئے ہیں ۔

Leave a Comment