ماہ شوال میں یہ وظیفہ اللہ تعالیٰ کے ایک نام کے حوالے سے ہے جس کواٹھتے بیٹھتے ، چلتے پھرتے پڑھنا ہے۔ ان شاءاللہ! جو بھی یہ عمل کرلے گا اللہ تعالیٰ اس پر بے پناہ برکت نازل فرمائیں گے ۔ کبھی کسی کامحتاج نہیں ہو گا ۔ اللہ تعالیٰ اس کو مالدار کر دیں گے۔ فقیر ہوگا تواللہ پاک اس کو بادشاہ بنادیں گے ۔ان شاءاللہ! اس کو تمام مخلوق سےبے نیاز کردیں گے ۔ اس کے علاوہ اس کے اور بھی بے پناہ فوائد حاصل ہوں گے ۔ آج آپ کو ایسا اللہ کے نام کا ذکر بتائیں گے جس کو آپ نے اس مہینہ میں ان دنوں میں لازمی کرنا ہے. اس کو آپ نے چلتے پھرتے ، اٹھتے بیٹھتے کرنا ہے۔کیونکہ جو انسان ذکر کرتا ہے اللہ تعالیٰ ا س کی زبان پر ایک ایسی حلاوت پیدا فرماتے ہیں۔ اور مسلسل ذکر کی وجہ سے اللہ تعالیٰ اس کو مستجاب الدعوت بنا دیتے ہیں۔
ان شاءاللہ! اس میں جو فوائدآپ سے ذکرکریں گے وہ سوفیصد آپ کو حاصل ہوں گے ۔ ایسا نہیں کہ جو انسان عمل کرے تو اللہ پا ک اس کے بعداس پر کرم نوازیاں نہ فرمائیں ۔ایسا کبھی بھی نہیں ہوسکتا۔ کیونکہ اللہ کے ذکر میں بڑی برکت ہے۔ تو وہ اسم کیا ہے؟ وہ اسم ہے “یاغنی ، یا مغنی ” ۔ یہ اللہ تعالیٰ کا نام ہے۔ اور جب اس کو ملاکر پڑھا جاتا ہے تو یہ اسم اعظم بن جاتا ہے ۔ کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کی صفت کے ساتھ خاص ہے۔ کہ اللہ تعالیٰ خود بھی بے نیاز ہیں ۔اور اللہ تعالیٰ دوسرو ں کو بے نیاز کرنے والے ہیں۔ “غنی” کا مطلب ہے بڑ ا بے نیاز اور” مغنی” کا مطلب ہے اور بے نیاز کرنے والا۔” یاغنی المغنی ” ایسا بے نیا ز جو دوسروں کو بھی بے نیا زکردے ۔ ایک اور بات واضح کردیں۔ جب بھی کہیں اس طرح کسی بات کا ذکر ہوتا ہے کہ فقیر کو بادشاہ کردے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ آپ کسی کے سلطنت کے مالک بن گئے ہیں۔یا آپ کو بہت بڑی سلطنت مل جائےگا۔ فقیر کو بادشاہ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ فقیر وہ ہوتا ہےجو دردر ہاتھ پھیلائے ۔ جو ہر معاملے میں کسی نہ کسی کا محتاج ہو، تو بادشاہ وہ ہوتا ہے جو کسی کے ہاتھ نہیں پھیلاتا۔ اس کاکوئی معاملہ درپیش ہوتا ہے تو وہ کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاتا۔ بلکہ اللہ تعالیٰ اس کو بے نیاز کردیتے ہیں۔دنیا کی محتاجگی سے اللہ تعالیٰ اس کو دور کردیتے ہیں۔ اس کا یہ مطلب ہے کہ ایسا انسان جو کسی بھی معاملےمیں دوسرے کا محتاج ہوگا تو اس عمل کی برکت سے اللہ تعالیٰ اس کو بادشاہ بنا دیں گے ۔ وہ کسی کا محتا ج نہیں رہے گا۔ کبھی ایسا نہیں ہوگا کہ اس کوکوئی ضرورت پیش ہے وہ لوگوں کے آگے ہاتھ پھیلاتا پھرے فقیر وں کی طرح ۔ تویہاں پر فقیر سے بادشاہ ہونے کا یہ مطلب ہے۔اور اس کےعلاوہ آپ کو بتاتے ہیں کہ ‘یاغنی المغنی ” آپ نے چلتے پھرتے ،اٹھتے بیٹھتے کرنا ہے۔جب آپ کثرت سے ذکر کریں تو اس سے مراد ہوتا ہے کہ کم ازکم پانچ سومرتبہ آپ یہ دن میں کرلیں۔آپ آسانی سے پڑھ سکتےہیں۔ انشاءاللہ! اللہ کے حکم سے چلتے پھرتے ، اٹھتے بیٹھتے کرے گا۔ تو اللہ تعالیٰ اس کے مال میں برکت عنایت فرما دیں گے ۔ کیونکہ یہ بہت ہی برکت والا مہینہ ہے۔