طہ اور یس نام اپنے بچوں کے مت رکھیں۔ اس بارے میں شرعی حکم جانیے۔

admin

taha aur yaseen naam ke mayne

اللہ رب العزت کے پیارے حبیب حضرت محمد صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ واصحابہ وبارک وسلَّم کا ذاتی اسمِ گرامی “ محمد صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم “ ہے۔ اور محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کا معنیٰ ہے : “ جس کی بار بار تعریف کی جائے “ ، خود اللہ رب العزت نے آپ کی اس انداز میں تعریف کی ہے جو کسی اور نے نہیں کی ہو گی۔ اللہ رب العزت نے قرآن کریم میں حضورِ اکرم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو متعدد مقامات پر آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کے صفاتی ناموں سے بھی مخاطب فرمایا ہے ۔ کیوں کہ جس کو کسی سے محبت ہو وہ اپنے محبوب کو اس کے اوصاف سے ہی مخاطب کرے گا۔

بعض روایات میں ہے ، جس طرح اللہ رب العزت کے صفاتی اسماء تقریباً 1000ہیں ۔ بالکل اسی طرح حضورِ انور صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے صفاتی نام بھی تقریباً 1000 ہیں ۔یٰسٓ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم : اس کے بارے میں مفسرین کا ایک قول یہ ہے کہ سیّدُ المرسلین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ واصحابہ وبارک وسلَّم کے اسماءِ مبارکہ میں سے یہ ایک اسم مبارک ہے ۔ اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ تعالیٰ علیہ نے جو “ یٰس “ اور “ طٰہٰ “ نام رکھنے کا شرعی حکم بیان فرمایا ہے اس کا خلاصہ یہ ہے کہ یہ دونوں نام رکھنا منع ہے ۔

کیونکہ یہ نبیِّ اکرم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ واصحابہ وبارک وسلَّم کے ایسے نام ہیں جن کے معنیٰ ہمیں معلوم نہیں ہیں ، ہو سکتا ہے ان کا کوئی ایسا معنیٰ ہو ، جو صرف حضور صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ واصحابہ وبارک وسلَّم کے لئے خاص ہو۔لہذا جن حضرات کا نام “ یٰس“ ہے وہ خود کو “ غلام یٰس “ لکھیں اور اسی نام سے پکاریں بھی اور دوسروں کو بھی چاہئے کہ اسے “ غلام یٰس “ کہہ کر بلائیں۔ (صراط الجنان ؛ 8 / 220 ) طہ نام کے بارے میں بھی اسی طرح حکم ہے ۔آخر میں اللہ رب العالمین سے دعا ہے کہ حضور سید عالم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ واصحابہ وبارک وسلَّم کے اوصافِ جمیلہ سے ہمیں بھی فیض یاب ہونے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین

Leave a Comment